ایسی تمام کمپنیاں جن میں شریک ہونے والا شخص اپنے دائیں بائیں دو، دو یا اس سے زیادہ افراد کو ممبر بنانے کا پابند ہوتا ہے۔ ان کا کاروبار جوا، سود، دھوکہ اور ان کے علاوہ بہت سے اسباب کی بنا پر صریحاً حرام ہے۔ ان کمپنیوں کا اصل مقصد اپنی مصنوعات فروخت کرناہرگز نہیں ہوتا اور نہ ہی یہ مصنوعات خریدنا ممبر بننے والوں کا مقصد ہوتا ہے یہ مصنوعات صرف حکومتوں کے عالمی قوانین سے بچنے کے لیے (کہ جن میں کسی بھی کمپنی کو بغیر کسی پروڈکٹ کے اس قسم میں ممبر سازی کے پروگراموں سے روکا جاتاہے) رکھا جاتا ہے یا علمائے حق کے برائے راست فتاویٰ سے بچنے کے لیے ان مصنوعات کو حیلہ کے طور پر درمیان میں رکھا جاتا ہے اس پر کئی امور دلالت کرتے ہیں:
1۔ مصنوعات کے نام سے جو چیزیں جس قیمت پر پیش کی جاتی ہیں۔ اس جیسی یا اس سے بہتر معیار کی چیزیں عام مارکیٹ سے اس قیمت سے بہت کم قیمت پر مل سکتی ہیں۔
حقیقت یہ ہے کہ ان مصنوعات کی زیادہ ادا کی گئی قیمت میں سے کچھ حصہ کمپنی کی پیش کردہ پروڈکٹ کا ہوتا ہے۔ اور باقی اس کمپنی کا ممبر بننے اور مزید منافع حاصل کرنے بدلے میں ہوتا ہے۔جس یقینی منافع کا پختہ وعدہ ہر ممبر بننے والے کو دیا جاتا ہے۔پروڈکٹ کی قیمت تو ٹھیک لیکن ممبر سے پروڈکٹ کی قیمت کے نام پر زائد قیمت اور اس زائد قیمت پر منافع کا وعدہ خالصتاً سود ہے جس کی حرمت میں کسی مسلمان کو شک نہیں ہو سکتا۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
{ اَحَلَّ اﷲُ الْبَیْعَ وَحَرَّمَ الرِّبٰوا}۔(البقرہ:۲۷۵)
اللہ تعالیٰ نے خرید و فروخت کو حلال کیا ہے اور سود کو حرام کیا ہے۔ اور رسول اللہe نے بھی فرمایا ہے۔
’’ الربا سبعون باباایسرھا مثل ان ینکح الرجل امہ۔‘‘ (صحیح الجامع الصغیر،ح:۳۵۴۱)
2۔ کمپنی کی مصنوعات جس قیمت پر دی جاتی ہیںوہی چیزیں اس سے چوتھا حصہ یا اس سے بھی کم قیمت پرعام مارکیٹ میں مل سکتی ہیں۔
3۔ ممبر بننے والے اکثر صارفین کو ان مصنوعات کی ضرورت سرے سے ہوتی ہی نہیں۔ وہ صرف ممبر شپ کے ذریعے منافع حاصل کرنے کی خاطر اس میں شامل ہوتے ہیں۔
4۔ ان کمپنیوں کا مقصد اپنی مصنوعات فروخت کرنا ہوتا تو یہ تجارت کے معروف اور شفاف طریقے استعمال کرتے لیکن ان کا اصل مقصد یہ نہیں ہوتابلکہ اصل مقصد تھوڑی بہت تبدیلی کے ساتھ مارکیٹنگ کا وہ گورکھ اور پیچیدہ طریقہ ہے جس کے ذریعے چند سو یا چند ہزار روپے لگا کر لاکھوں کروڑوں میں بدل جائیں۔
5۔ خود ان کمپنیوں والوں کا دعویٰ ہوتا ہے کہ وہ بے روز گاروں کے لیے کام کی فرصتیں پیدا کرتے ہیں۔یہ ایک بہت بڑا ثبوت ہے کہ ان کا اصل مقصد مصنوعات فروخت کرنا نہیں بلکہ افراد کو اس سلسلہ میں شامل کرنا ہے کیونکہ کام کی فرصتیں پیدا کرنا افراد کا سلسلہ بنائے بغیر ممکن نہیں ۔۔۔
مکمل پڑھنے کے لیے