اردو جواب پر خوش آمدید

0 ووٹس
434 مناظر
نے اردوجواب میں

 

پیدائشی مسلمانوں کی پوزیشن ۔ خود کا جائزہ لیں
نیچے پڑھیں

1 جوابات

0 ووٹس
نے

 

مسلمان قوم کی ایک دوسری چیز بھی ہے۔ دنیا کے اندر ابتدائی دور کا جو مسلمان تھا آپ نے دیکھا کہ انہوں نے بڑی شان و شوکت حاصل کی‘ بہت بڑی سلطنت بنی۔ عرب کے ادھر اُدھر کے جو قبائل تھے انہوں نے صرف اِس عظمت کو دیکھ کر‘ اس حکومت کو دیکھ کر‘ اِس مملکت کو دیکھ کر‘ اپنے آپ کو سرنڈر کردیا اور یوں وہ مسلمان ہوگئے۔ مسلمان ہونے کے بعد انہوں نے یہ کہا کہ ہم بھی جماعت مومنین میں ہیں‘ ہم مومن ہیں۔ عزیزانِ من! غور کیجیے گا قرآنِ کریم نے عین اُس وقت ان کے کہنے کے اوپر واضح الفاظ میں کہا کہ قَالَتِ الْاَعْرَابُ اٰمَنَّا (49:14) یہ کہتے ہیں کہ ہم ایمان لائے ہیں سنو! اس Process (طریق) کی رو سے وہ ایمان نہیں لائے تھے۔ کہا ہے کہ یہ کہتے ہیں اٰمنا یعنی ہم ایمان لائے ہیں۔ قُلْ (49:14) ان سے کہہ دو کہ لَّمْ تُؤْمِنُوْا (49:14) ذرا دیکھیے گا کہ تم نے تو یہ کچھ کیا نہیں تھا‘ جس کا فطری نتیجہ ایمان کہلاتا ہے‘ تم نے تو یہ Process (طریق) اختیار نہیں کیا تھا اس لیے ان سے کہو کہ نہیں! تم ایمان نہیں لائے ‘تم اٰمَنَا نہ کہو۔ وَلٰکِنْ قُوْلُوْٓا اَسْلَمْنَا (49:14) تم صرف یہ کہو کہ ہم نے ان کی عظمت دیکھی‘ شان دیکھی ہم ان کے سامنے جھک گئے۔ عزیزانِ من! وہ تو جماعت مسلمین کے اندر یہ تفریق کررہا ہے۔ اس لیے کہ وَلَمَّا یَدْخُلِ الْاِِیْمَانُ فِیْ قُلُوْبِکُمْ (49:14) اُس Process (طریق) میں سے تم گزرتے تو ایمان تمہارے دلوں میں داخل ہوجاتا۔ یہ دلوں میں داخل نہیں ہوا۔
 
برادرانِ عزیز! آپ کی تاریخ کا سب سے افسوس ناک سانحہ یہ ہے کہ آپ کے ہاں کروڑوں کی تعداد کے اندر وہ لوگ مومن بن گئے جو اس طرح سے ایمان لائے نہیں تھے‘ وہ اَسْلَمْنَا (49:14) کی رو سے ایمان لائے تھے۔ پوری کی پوری ایران کی سلطنت نے جب محض مسلمانوں کی میدانِ جنگ کے اندر شوکت اور عظمت اور قوت دیکھی تو اَسْلَمْنَا (49:14) کے ماتحت انہوں نے صرف سرنڈر کیا‘ وہ Overnight (شباشب) مسلمان ہوگئے۔ اور ہماری بدقسمتی ہے کہ ہم نے انہیں مومن سمجھ لیا۔ آپ غور کیجیے میں تو یہ بات نہیں کہہ رہا قرآن یہ فرق کررہا ہے۔ بعینہٖ یہ وہی چیز تھی جو ان اعراب کے متعلق کہی گئی ہے وہ اَسْلَمْنَا(49:14) تھا۔ ایمان تو اس Process (طریق) میں سے گزر کر ہوسکتا تھا‘ اس کے بغیر اٰمَنَا کی بات ہو نہیں سکتی۔ یہ بڑی گہری چیز ہے۔ اَسْلَمْنَا کہو۔ ٹھیک ہے جماعت میں آملو۔ اب اس کے بعد پھر کہا کہ وَاِِنْ تُطِیْعُوا اللّٰہَ وَرَسُوْلَہٗ لاَ یَلِتْکُمْ مِّنْ اَعْمَالِکُمْ شَیْءًا (49:14) اب یہ ہے اس نظام میں داخل ہوکر تم ان قوانین خداوندی کی عملی اطاعت کرو۔ اس طرح سے اب اس اطاعت میں رسول کا فریضہ یہ ہوا کہ وَیُزَکِّیْہِمْ وَیُعَلِّمُہُمُ الْکِتٰبَ وَالْحِکْمَۃَ (62:2) وہ تعلیم کتاب حکمت کرتا چلا جائے گا اور اس طرح پھر تمہاری ذات کی نشوونما ہوتی چلی جائے گی۔ پھر کہہ دوں جو پہلے عرض کیا تھا کہ یہ کچھ کرو گے تو اس کے بعد پھر یہ صداقتیں تمہارے سامنے علیٰ وجہ البصیرت آجائیں گی‘ پھر تمہارے دل کے اندر یہ اتریں گی اور یوں تم اپنے آپ کو مومن کہلانے کے مستحق قرار پاؤ گے۔ ویسے تم سرنڈر ہوگئے‘ زیادہ سے زیادہ آپ حقوق Citizenship (شہریت) لے سکتے ہیں۔ قران کیا فرق کرتا ہے! کہتا ہے کہ آپ ابھی اس درجے کے اوپر نہیں ہیں۔ بڑی لمبی چوڑی تعلیم کا‘ تدبر کا‘ تفکر کا‘ بصیرت کا‘ علم کا جو Process (طریق) ہے‘ اس میں سے گزرنے کے بعد یہ چیز پیدا ہوگی۔ ابھی یہ چیز نہیں

متعلقہ سوالات

السلام علیکم!

ارود جواب پرخوش آمدید۔

کیا آپ کے ذہن میں کوئی ایسا سوال ہے جس کا جواب جاننا چاہتے ہیں؟ اگر ہاں! تو آپ بالکل درست جگہ آئے ہیں۔ کیونکہ اردو جواب پر فراہم کیے جاتے ہیں آپ کے سوالات کے جوابات، وہ بھی انتہائی آسان لفظوں میں۔ سوال خواہ کتنا ہی مشکل کیوں نہ ہو مگر ہمارے ماہرین کیلئے کچھ بھی مشکل نہیں۔ تو ابھی اپنا سوال پوچھیے اور جواب حاصل کیجئے۔

اگر آپ بھی اردو جواب پر موجود کسی سوال کا جواب جانتے ہیں تو جواب دے کر لوگوں میں علم بانٹیں، کیونکہ علم بانٹے سے ہی بڑھتا ہے۔ تو آج اور ابھی ہماری ٹیم میں شامل ہوں۔

اگر سائٹ کے استعمال میں کہیں بھی دشواری کا سامنا ہو تودرپیش مسائل سے ہمیں ضرور آگاہ کیجیئے تاکہ ان کو حل کیا جا سکے۔

شکریہ



Pak Urdu Installer

ہمارے نئے اراکین

730 سوالات

790 جوابات

411 تبصرے

376 صارفین

...